Friday, March 30, 2018

Darood e taj with targuma

درودِ تاج، منظوم ترجمہ اور تضمین​

اَللّهُمَّ صَلِّ عَلٰى سَيّدِنا وَمَولانَا مُحَمَّدٍ صَاحِبِ التَّاج وَالْمِعرَاج وَالْبُراق وَالعَلَمْ دَافِع البَلاءِ وَالوَبَاءِ وَالقَحطِ وَالمَرَض ِ وَاَلَم​
حمد اس ذات کو جو ہے سارے جہانوں کا معبود و خالق حکیم الحِکم​
اُس کے محبوب کی ذات پر ہے لِکھا ایک عاشق نےصَلْوَۃِ ذِی المحترم ​
اُس درودِ حسیں کا ہے یہ ترجمہ اِس کی تظمین کو میں اُٹھاؤں قلم
صاحبِ تاج وہ،شاہِ معراج وہ شہسوارِ براق و امیرِ عَلَم،​
دافعِ ہر بلا،دافعِ ہر وبادافعِ قحط وامراض و رنج و الم​

اِسمُه مَكتُوبٌ مَرفوعٌ مَشفُوعٌ مَنقُوشٌ في اللَّوحِ وَالقَلَم ​
اسم سب سے حسیں، اسم سب سے جُدا، اسم تو باعثِ فضل و رحمت بھی ہے​
اسم وہ خود خدا پاک نے جو چُنا، اسم تو مغفرت کی ضمانت بھی ہے​
اسم تعریف بھی اسم توصیف بھی اسم ذکر و ثناء اسم مدحت بھی ہے​
اسم لکھا گیا، اسم اونچا ہوا، اسم مُہرِ قبولِ شفاعت بھی ہے​
اسم کی برکتیں، اسم کی رونقیں، اسم لوح و قلم کی امانت بھی ہے

سَيِّد العَربِ وَ العَجَم جِسمُه مُقَدسٌ مُعَطَرٌ مُطَهَّرٌ مُنورٌ في البَيت ِ وَالحَرَم​
کیا نبی کیا ولی سب کے دلدار ہیں سب کے دلدار کا ہے مقدس بدن​
کیا بشر کیا مَلَک سب کے غمخوار ہیں سب کے غمخوار کا ہے مقدس بدن​
کیا چرند کیا پرند سب کے منٹھار ہیں سب کے منٹھار کا ہے مقدس بدن ​
کیاعرب کیاعجم سب کے سردار ہیں،سب کے سردار کاہے مقدس بدن​
حرم و کعبہ کو وہ جو منور کرے،وہ مہکتی وہ پاکیزاسی اک کرن​

شَمسِ الضُحٰى بَدرِ الدُّجٰى صَدر العُلٰى نُور ِ الهُدٰى​
آپ نورِ مُبیں آپ بدرِ مُنیر ، بیقراروں کو برکت کا ماہتاب ہیں​
آپ سے روشنی چاند تاروں میں ہے، آپ چرخِ رسالت کا ماہتاب ہیں​
عرش سے فرش تک جو ریاست سجی آپ ہی اُس ریاست کا ماہتاب ہیں​
چاشت گاہوں کاسورج وجود اپکا،آپ ہر شب کی ظلمت کا ماہتاب ہیں​
صدر بزمِ بلندی و رفعت کے ہیں،راہ گزارِ ہدایت کے ماہتاب ہیں​

كَهفِ الوَرٰى مِصْبَاحِ الظُّلَم جَميلِ الشِّيَم شَفيع ِ الاُمَم​
وہ ہیں جانِ سُخن وہ ہیں جانِ بیاں وہ فصاحت کی بارش وہ ابرِ بَلاغ​
وہ غُلاموں پہ آسان جنت کریں، عافیت کی عطا کردیں راہ و سُراغ​
اُن کی توصیف کا حق ادا ہم کریں کیا ہماری بساط و مجال و مَساغ​
ساری مخلوق کی ہیں وہ جائے اماں،ساری تاریکیوں کے وہ روشن چراغ​
نیک طینت ہیں وہ،نیک اطوار ہیں ان کے ہاتھوں میں ہیں بخششوں کے ایاغ​

صَاحِبِ الجُودِ وَالكَرَم وَالله عَاصِمُهُ وَجبريلُ خَادِمُه والبُراقُ مَركَبَه​
آپ جنت کے مالک ہیں قاسم بھی ہیں ، یہ فلَک آپ کا ہے زمیں آپ کی​
چاند جیسا کَہیں یہ مُناسب نہیں ، چاند سے بڑھ کے روشن جَبیں آپ کی​
آپ ہیں لاجواب آپ ہیں بے نظیر باخدا ہے مثال نہیں آپ کی​
سَر سے پیروں تلک وہ کرم ہی کرم،رب حفاظت کرے بالیقیں آپ کی،​
اُن کے خدمت گزاروں میں جبریل ہے،اور سُواری براقِ حسیں آپ کی​

وَلمعَراجُ سَفَره وَسِدرَةُ المُنتهٰى مَقامُه وَقابَ قَوسَينِ مَطلُوبُه​
ساری دنیا کا اُنکو دیا انتظام ، ساری دنیا میں قائم نظام اُن کا ہے​
سارے عالَم پہ رحمت لُٹاتے ہیں وہ، سارے عالَم پہ فیضان عام اُن کا ہے​
مالکِ جانِ مؤمن بنایا اُنہیں، عاشقوں کے دلوں میں قیام اُن کا ہے​
سفر اُنکا ہے معراج اور سدرۃ المنتہٰی مستقر اور مقام اُن کا ہے​
قاب قوسین کا مرتبہ اُنکا مطلوب ہے اور دارالسّلام اُن کا ہے​

وَالمَطلُوبُ مَقصُودُه وَالمَقصُودُ مَوجُودُه سَيّد ِ المُرسَلينَ ​
آپ حامد ہیں احمد ہیں جوّاد ہیں آپ کا اِک حسیں نام محمود ہے​
دَیں شہادت نبوت کی سنگ و شجر، آپ کا صرف اللہ مشہود ہے​
توجہ گاہِ حرم ہے وجود آپ کا، آپ کا صرف اللہ مسجود ہے​
اور مطلوب ہی اُن کا مقصود ہے اور مقصود ہی اُن کا موجود ہے،،​
آپ سارے رسولوں کے سردار ہیں،آپ کا صرف اللہ معبود ہے​

خَاتَم النَبيّنَ شَفيع المُذنِبينَ اَنيس ِ الغَريْبينَ رَحمًةٍ لِّلعٰالَمينَ​
ذرّے بن جاتے ہیں مہروماہ نور کے،، چُوم لیتے ہیں جو اُن کی پیزار کو​
اُن کی رحمت ہے یکساں سبھی کے لئے ، وہ نِبھاتے ہیں ہر نیک و بدکار کو​
سب سے اوّل بھی وہ سب سے آخر بھی وہ،، رب نے منصب دیا ایسا سرکار کو​
بعدمیں سارے نبیوں کے آئے ہیں وہ،بخشوائیں گے ہر اِک گناہگار کو​
ہر مسافر کی کرتے ہیں غمخواریاں،رحمتیں بانٹتے ہیں وہ سنسار کو​

رَاحَة ِ العَاشِقينَ مُرَادِ المُشتاقينَ شَمس العَارِفينَ سِراجِ السَّالِكينَ​
بن کے آئے اُجالا جہاں کے لئے اور مِٹا کر چلے دہَر کی تیرگی​
جام محشر میں کوثر کا کر کے عطا دُور کردینگے ہر اِک کی وہ تشنگی​
اپنی اُمّت کی خاطر فکرمند ہیں، ہر نبی چاہتا ہے بنے اُمّتی​
عاشقوں کے دلوں کی وہ تسکین ہیں،اورمُرادِ ہر اِک صاحبِ شوق کی،​
حق شناسوں کےخورشید وخاور ہیں وہ،سالِکینِ رہِ عشق کی روشنی​

مِصباح المُقرَّبينَ مُحبِّ الفُقرآءِ والغُرَباءِ والمَسَاكينَ سَيّد الثَّقَلين نَبّي الحَرَمَين اِمام القِبلتَين​
مشکلوں میں گرِفتار ہو کر اُ نہیں ، غم کے مارے کبھی جو دوہائی کریں،،​
نفع دیتے ہیں وہ کیونکہ نافع ہیں وہ، اور ہر ِاک کی مُشکل کُشائی کریں،،​
دور کرتے ہیں بیماروں سے ہر مَرَض اور دشمن سے بھی وہ بھلائی کریں​
پیار محتاج ومفلس سے مسکین سے،ہر مقرب کی وہ رہنمائی کریں،،​
جن و انساں کے سرادر دونوں حرم دونوں قبلوں کی وہ پیشوائی کریں​

وَسيلَتَنا في الدَّارَين صَاحِبِ قابَ قَوسَين مَحبُوب رَبِّ المَشرقَين وَ رَبّ ِ المَغربَين​
مقتدی ہر نبی اُن کا کہلاتا ہے اور وُہی ہیں اِمامِ صَفِ انبیا ​
ہر صحیفہِ سابق میں ذکر اُن کا ہے، ہر زباں پر اُنہی کی ہے مدح و ثنا​
تھے وسیلہ وُہی آدمِ پاک کا اور خلیلِ خدا کی وہی ہیں دُعا​
دنیا اورآخرت کا وسیلہ ہیں وہ ، رتبہِ قابَ قوسین جن کو مِلا،،​
دونوں ہی مشرقوں مغربوں کا وہ رب،حاصل اُن کو خطاب اُسکے محبوب کا​

جَدّ ِ الحَسَنِ وَ الحُسَين مَولانا وَمولى الثَقَلين اَبي القَاسِمِ مُحَمَدِ بن عَبدِ الله نُور مّن نُور ِ الله​
وہ عطاؤں کی بارش کرم کا سحاب برکت و رحمتِ کُل زمانہ ہیں وہ​
وہ ابو بکر و فاروق کے دل کا چین اور عثماں کے لب کا ترانہ ہیں وہ ​
اُن کے داماد کا ہے لقب بو تُراب اور خاتونِ جنت کے بابا ہیں وہ ​
جدِّ امجد ہیں حسنین کے اورہر جن و انساں کے آقاو مولٰی ہیں وہ ،​
باپ قاسم کے بیٹے ہیں عبداللہ کے اور نورِ الہٰی کا حصّہ ہیں وہ​

ِياايُها المُشتَاقُونَ بنُورِ جَمَاله ِ صَلُّوا عَليه وآله وَ سَلّمُو ا تَسليما۔​
اے نثارانِ فضل و کمالِ نبی،، آپ پر آل و اصحاب پر صبح و شام،،،​
اے گدایانِ جود و نوالِ نبی،، آپ پر آل و اصحاب پر صبح و شام،،،​
اے مُحِبّانِ اصحاب و آلِ نبی،، آپ پر آل و اصحاب پر صبح و شام،،،​
اے فدایانِ نورِ جمالِ نبی، آپ پر آل و اصحاب پر صبح و شام،،،​
جیسے حق بھیجنے کا ہے بھیجو بصد احترام و محبت درود و سلام​

0 comments:

Post a Comment