اصلاحی بات
ایک بزرگ راستہ سے گزر رہے تھے کہ ایک متکبر کے بدن کو ان کے جسم سے کچھ دھکا لگ گیا کیونکہ زیادہ عمر کے سبب بینائی کمزور ہو گئی تھی اس متکبر نے اکڑ کر کہا کہ او اندھے! تجھے سجھائی نہیں دیتا، تو نہیں جانتا کہ میں کون ہوں،؟
اس بزرگ نے ارشاد فرمایا کہ میں خوب
جانتا ہوں کہ تو کون ہے،
اگر تو کہے تو میں تجھے بھی بتا سکتا ہوں۔ اس نے کہا اچھا بتائیے،
ارشاد فرمایا کہ ہر زندگی تین زمانے پر مشتمل ہوتی ہے، ماضی، حال، مستقبل میں تیرے تینوں زمانے بتائے دیتا ہوں،
ماضی میں تو باپ کے ناپاک نطفہ اور ماں کا خونِ حیض تھا،
حال میں تیرے پیٹ کے اندر پاخانہ اور پیشاب بھرا ہے،
اور مستقبل میں تو قبرستان میں سڑی ہوئی لاش ہوگا،
عجب اور تکبر بیوقوفوں کو بہت ہوتا ہے ورنہ ذرا بھی عقل سے کام لیا جائے تو سمجھ میں آجاوےگا کہ انسان کو تکبر کبھی زیبا نہیں_
حدیث قدسی میں ہے کہ حق تعالٰی فرماتے ہیں برائی میری چادر ہے جو اس میں گھسےگا میں اس کی گردن توڑ دوں گا_
ایک بزرگ راستہ سے گزر رہے تھے کہ ایک متکبر کے بدن کو ان کے جسم سے کچھ دھکا لگ گیا کیونکہ زیادہ عمر کے سبب بینائی کمزور ہو گئی تھی اس متکبر نے اکڑ کر کہا کہ او اندھے! تجھے سجھائی نہیں دیتا، تو نہیں جانتا کہ میں کون ہوں،؟
اس بزرگ نے ارشاد فرمایا کہ میں خوب
جانتا ہوں کہ تو کون ہے،
اگر تو کہے تو میں تجھے بھی بتا سکتا ہوں۔ اس نے کہا اچھا بتائیے،
ارشاد فرمایا کہ ہر زندگی تین زمانے پر مشتمل ہوتی ہے، ماضی، حال، مستقبل میں تیرے تینوں زمانے بتائے دیتا ہوں،
ماضی میں تو باپ کے ناپاک نطفہ اور ماں کا خونِ حیض تھا،
حال میں تیرے پیٹ کے اندر پاخانہ اور پیشاب بھرا ہے،
اور مستقبل میں تو قبرستان میں سڑی ہوئی لاش ہوگا،
عجب اور تکبر بیوقوفوں کو بہت ہوتا ہے ورنہ ذرا بھی عقل سے کام لیا جائے تو سمجھ میں آجاوےگا کہ انسان کو تکبر کبھی زیبا نہیں_
حدیث قدسی میں ہے کہ حق تعالٰی فرماتے ہیں برائی میری چادر ہے جو اس میں گھسےگا میں اس کی گردن توڑ دوں گا_
0 comments:
Post a Comment