Wednesday, April 4, 2018

کچھ روحانی علاج کے بارے میں

*بسم اللہ الرحمٰن الرحیم*

کچھ روحانی علاج کے بارے میں

اللہ تعالٰ نے کوئی بھی روحانی جسمانی اور ذہنی بیماری ایسی پیدا نہیں فرمائی جس کا علاج نہ ہو، اسی طرح کوئی پریشانی ایسی نہیں جس کا کوئی حل نہ ہو۔

ہر پریشانی اور ہر بیماری کا حل اللہ تعالٰی نے اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کردہ کتاب قرآن پاک میں بیان فرما دیا ہے۔ اللہ تعالٰی نے قرآن پاک میں فرمایا ہے ۔

ترجمہ: اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل فرما رہے ہیں جو ایمان والوں کے لیے شفاء اور رحمت ہے۔ القرآن
فرما کر اللہ تعالٰی نے مہر تصدیق ثبت فرما دی ہے کہ قران پاک میں ہر روحانی جسمانی اور ذہنی بیماریوں اور پریشانیوں کا حل موجود ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالٰی نے شفاء اور رحمت کا ذکر فرمایا ہے جہاں رحمت ہو وہاں خوشحالی ہوتی ہے لہٰذا ہمیں خوش و خرم زندگی گزارنے کے لیے قرآن میں غور و فکر کی ضرورت ہے اللہ تعالٰی نے قرآن پاک میں بارہا جگہ غور و فکر کرنے کی تلقین فرمائی ہے۔ ترجمہ: تو کیا تم دھیان نہیں کرتے٠ القرآن یہ ارشادات باری تعالٰی ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ اس حکمت والی کتاب میں غورو فکر کر کے گوہر نایاب حاصل کیا جائے اور اپنی پریشانیوں کے حل کے لیے قرآن پاک سے مدد لی جائے۔

آج کے دور میں ہر شخص مختلف گھریلو پریشانیوں اور مسائل میں گَرا ہوا ہے کوئی کاروبار سے پریشان ہے تو کوئی اولاد کی نافرمانی کی وجہ سے پریشان ہے،تو کوئی گھر کے جھگڑے کے وجہ سے پریشان ہے ہم ہر وہ شخص سے کہنا چاہتے ہیں جو قرآن کریم پر یقین رکھتا ہو کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ہر بیماری کے لئے شفاء رکھی ہے اور ہر پریشانی کے نجات حاصل کرنے کے لئے طریقہ بتایا ہے اب انسان پریشان ہے قرآن میں ہمیں ہماری پریشانی کے لئے حل کہاں سے ملےگا کونسی آیات میں ملے گا تو میرے بھائیو ہمارے اساتذہ ہمارے بزرگوں نے یہ مثلا بھی حل کر کے ہمیں بتا کر گئے ہیں کے اس ترتیب سے کروگے تو شفاء نصیب ہوگی وہی طریقہ اس فقیر کو میرے اساتذہ سے مجھے ملا اور میں اور میری پوری ٹیم روحانی علاج وہ عملیات وظائف کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں آپ لوگوں سے بھی ہماری اپیل ہے کہ ہمارا نمبر اور فیسبک پیج اور واٹس اپ لنک کو ضرورت مند حضرات کو شیر کیجیے تاکہ انکی کوئ بھی پریشانی آپ کے وجہ سے حل ہو جائے تو اسکا بہت بڑا بدلا اور ثواب آپ کو بھی ملےگا انشاءاللہ

0 comments:

Post a Comment