Thursday, February 6, 2020

گھنٹیا - قولنج - لقوہ - ریاح رویہ کے لئے مجرب علاج

گھنٹیا - قولنج - لقوہ - ریاح رویہ کے لئے مجرب علاج



جو شخص ان امراض میں مبتلا ہو وہ تانبہ کا طشت لے کر اس کو خوب صاف کرے
پھر اس میں یہ آیتیں مشک و گلاب سے لکھ کر پاک پانی سے دھو کر لقوہ والے کا منہ دھلایا جائے پھر منہ دھونے کے بعد اس طشت میں تین گھنٹے تک نظر رکھے
اسی طرح تین دن کرے
ہر ہفتے میں تین دن عمل کرنا ہے

ان شاءاللہ مریض صحت یاب ہو جائے گا

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

قَدْ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآء فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضٰھَا ص فَوَلِّ وَجْھَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ط وَحَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ شَطْرَہٗ ط وَاِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ لَیَعْلَمُوْنَ اَنَّہُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّھِمْ ط وَمَا اللّٰہُ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَO}

{قَدْ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآء فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضٰھَا ص فَوَلِّ وَجْھَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ط وَحَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ شَطْرَہٗ ط وَاِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ لَیَعْلَمُوْنَ اَنَّہُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّھِمْ ط وَمَا اللّٰہُ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَO}

Related Posts:

  • مشکلات کے حل کے لیے خاص سبق مشکلات کے حل کے لیے خاص سبق کسی کومکان یادکان یازمین یا اورچیزدی ہےوہ دینےکا نام نہیں لےرہا اس کیلئے یہ مجرب عمل ہے اول آخر درود شریف 11بار یاذوالجلا… Read More
  • مایوس اور ناامید مایوس اور ناامید اور لاعلاج مریضوں کے لیے بہت اہم روحانی علاج سورۃ فاتحہ کا خاص سبق درود شریف 11بار سورۃ فاتحہ بمعہ بسم اللّٰہ کے 41بار یہ عمل 7دن تک… Read More
  • محرم الحرام کا محرم الحرام کا سبق محرم الحرام کا محرم الحرام کا سبق دو رکعت نماز حاجات توبہ دونوں رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ اخلاص 3بار سلام کے بعد اول آخر درود شریف 3بار یاوھا… Read More
  • برکات حاصل کرنے کے لیے برکات حاصل کرنے کے لیے یہ اسما پڑھنےہیں صبح یاعشاء کے بعد اول آخر درود شریف 3بار یاعلیم یاحکیم یارؤف یاشافی یاوھاب 121بار یہ وظیفہ روزانہ پڑھ لیا کری… Read More
  • سبق نمبر خاص سبق نمبر خاص اچانک مصیبت اور پریشانی کے حل کے لیے بہت اہم سبق درود شریف 11بار سورۃ اخلاص 11بار درود شریف 11بار یہ وظیفہ کرکےیقین کے ساتھ دعاءکرنی ہے … Read More

0 comments:

Post a Comment